[ad_1]
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ تنازع کے حل کے لیے پیش رفت کے دعوے کے بعد، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی جنگ بندی مذاکرات میں تیزی آنے کی تصدیق کر دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، حماس کے ایک سینئر رہنما نے بدھ کے روز بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات حالیہ گھنٹوں میں تیز ہو گئے ہیں۔
حماس کے ترجمان طاہر النونو نے کہا، ’’مصر اور قطر میں موجود ہمارے ثالث بھائیوں کے ساتھ روابط پہلے سے قائم تھے، لیکن حالیہ گھنٹوں میں یہ مزید مضبوط اور سرگرم ہو گئے ہیں۔‘‘
تاہم طاہر النونو نے واضح کیا کہ ابھی تک حماس کو جنگ بندی کے لیے کوئی نئی باضابطہ تجاویز موصول نہیں ہوئیں۔
یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ تنازع کے خاتمے کے لیے ایک اہم معاہدہ چند دنوں میں ممکن ہے۔ امریکی ثالث بشارة بہبہ کے مطابق جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر پیش رفت جاری ہے۔
مصر اور قطر گزشتہ کئی ماہ سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
[ad_2]
Source link