Recent News

Copyright © 2025 Indus OBServer. All Right Reserved.

خیبرپختونخوا میں حکومتی سیٹ اپ کی تبدیلی میں 35 آزاد ارکان فیصلہ کن شکل اختیار کرگئے

Share It:

[ad_1]


پشاور:

خیبرپختونخوا میں موجودہ حکومتی سیٹ اپ کی تبدیلی میں صوبائی اسمبلی میں موجود 35 آزاد ارکان فیصلہ کن شکل اختیار کرگئے۔

مذکورہ ارکان کے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہنے کی صورت میں علی امین حکومت کو بدستور 145رکنی ایوان میں 93ارکان کی حمایت حاصل رہے گی تاہم ان کی جانب سے حکومت کا ساتھ چھوڑنے سے حکومتی ارکان کی تعدادکم ہوکر 58پر آجائے گی جس سے حکومت ایوان میں اکثریت کھوبیٹھے گی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اس وقت علی امین گنڈاپور کی حکومت کو 93 ارکان کی حمایت حاصل ہے جن میں سے 58 ارکان کا تعلق پی ٹی آئی جبکہ پی ٹی آئی پی کے 35 ارکان آزاد ارکان کی حیثیت سے ایوان میں موجود ہیں۔

ان میں آصف خان جنوبی وزیرستان اپر، محمد عثمان ٹانک، علی ہادی کرم ، اورنگزیب خان اورکزئی ، شاہ ابوتراب ہنگو، شفیع اللہ جان کوہاٹ، داؤد دشاہ کوہاٹ، آفتاب عالم کوہاٹ، خلیق الرحمٰن نوشہرہ، میناخان پشاور، شیر علی آفریدی پشاور، محمد سہیل آفریدی خیبر، محمدعدنان قادری خیبر، محمد اسرار مہمند، رنگیز خان صوابی، ملک عدیل اقبال ہری پور، مشتاق غنی ایبٹ آباد، افتخار جدون ایبٹ آباد، رجب علی عباسی ایبٹ آباد، لائق محمدخان تورغر، زاہد چن زیب مانسہرہ، منیرحسین مانسہرہ، تاج محمد بٹ گرام، زبیرخان بٹ گرام، محمدریاض کولائی پالس کوہستان، فضل حق کوہستان اپر، عبدالمنعم شانگلہ، عبدالکبیرخان بونیر، مصورخان ملاکنڈ، اجمل خان باجوڑ، لیاقت علی خان لوئردیر،شفیع اللہ لوئردیر، امجد علی سوات، فضل حکیم سوات اورڈپٹی سپیکرصوبائی اسمبلی ثریا بی بی چترال بالا شامل ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن کی پانچ جماعتوں کے 27ارکان ایوان میں موجود ہیں جن میں مسلم لیگ(ن) اور جمعیت علما اسلام کے 9،9 ارکان، پیپلز پارٹی کے 5 ارکان جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے دو دو ارکان ایوان کا حصہ ہیں۔

ایوان کی اس وقت 25 نشستیں خالی ہیں جن میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں شامل ہیں ، مذکورہ نشستیں اپوزیشن کو ملنے پر اب ان کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 52 ہوجائے گی تاہم ایوان میں سادہ اکثریت کے لیے 73ارکان کی ضرورت ہے جس کے باعث ایوان میں موجود آزاد ارکان فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

اگر ان ارکان نے علی امین گنڈاپور کی حمایت جاری رکھی تو ان کی حکومت بدستور موجود رہے گی تاہم اگر مذکورہ ارکان اپوزیشن سے آن ملے تو اس صورت میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 87 ہوجائے گی اور وہ سہولت کے ساتھ حکومت بنالیں گے۔

مذکورہ آزاد ارکان پر فلور کراسنگ کی صورت میں 63 (اے) کا اطلاق بھی نہیں ہوگا کیونکہ وہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں۔



[ad_2]

Source link

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Grid News

Latest Post

انڈس آبزرور ایک خودمختار ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے جو پاکستان اور دنیا بھر کی تازہ ترین، مستند اور غیر جانبدار خبریں فراہم کرتا ہے۔ ہمارا مقصد سچائی پر مبنی صحافت کو فروغ دینا ہے تاکہ قارئین تک درست معلومات اور تجزیے بروقت پہنچ سکیں۔ ہم سیاست، بین الاقوامی امور، ایران۔اسرائیل جنگ، کاروبار، کھیل، صحت اور تفریح سمیت مختلف شعبوں پر خبریں فراہم کرتے ہیں۔ انڈس آبزرور سچائی کی آواز ہے جہاں ہر خبر ذمہ داری کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔

تازہ ترین خبریں

سب سے زیادہ مقبول