[ad_1]
لاہور:
پاکستان ٹیم کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت ایک بار پھر شدید مالی بحران کے باعث غیر یقینی کا شکار ہو گئی۔
انٹرنیشنل فیڈریشن کی دعوت پر پی ایچ ایف کو 27 جون تک ابتدائی جواب جمع کرانا ہے۔ گرین شرٹس کی شرکت کا حتمی فیصلہ مطلوبہ مالی وسائل کی دستیابی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف کوپرو لیگ میں شرکت کے لیے 50 کروڑ روپے سے زائد رقم درکار ہے جو نہ مل سکی تو پاکستان ایونٹ سے باہر ہو جائے گا، ساتھ پی ایچ ایف کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے سخت تادیبی کارروائی، جرمانے اور پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
نیشنز کپ کی فاتح نیوزی لینڈ کی طرف سے پرو ہاکی لیگ میں شرکت سے معذرت کے بعد ایف آئی ایچ نے پاکستان کو مدعو کیا ہے۔ ماضی میں ٹیم نے پرو ہاکی لیگ میں شرکت نہیں کی جس کی وجہ سے رینکنگ 17ویں نمبر پر چلی گئی تھی، قومی ہاکی ٹیم اس وقت ایف آئی ایچ رینکنگ میں 13ویں پوزیشن پر موجود ہے۔
پرو ہاکی لیگ کا اگلا ایڈیشن آئندہ سال فروری میں متوقع ہے۔ فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے حکومت سے مدد مانگ لی ہے، سیکریٹری رانا مجاہد علی خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پرو لیگ جیسے اہم اور بڑے ایونٹ میں شرکت کے اخراجات غیرمعمولی ہیں، اس مرحلے پر حکومت کی مدد ناگزیر ہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر یاسر پیرزادہ نے کہا کہ پرو ہاکی لیگ میں شرکت کے لیے 25 لاکھ امریکی ڈالرز درکار ہیں، یہ موجودہ ملکی مالی حالات میں بھاری رقم ہے، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ایچ ایف ایک باضابطہ پروپوزل تیار کرے گی جسے حکومت اور وزیراعظم کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ بروقت فنڈز کی منظوری حاصل کی جا سکے۔
[ad_2]
Source link