Recent News

Copyright © 2025 Indus OBServer. All Right Reserved.

گرمیوں میں کافی پینا، چند غلط فہمیوں کا ازالہ

Share It:

[ad_1]

گرمیوں میں کافی پینے سے متعلق کئی عام غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جن میں اکثر افراد یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جسم کو پانی کی کمی یا گرمی کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔

تاہم جدید تحقیق اور ماہرین کی رائے کچھ مختلف ہے۔ آئیے ان غلط فہمیوں کا تجزیہ کرتے ہیں اور ان کی وضاحت پیش کرتے ہیں:

غلط فہمی 1: کافی گرمی میں جسم کو ڈی ہائیڈریٹ کرتی ہے

اگرچہ کافی میں کیفین ہوتی ہے جو پیشاب آور (diuretic) ہے مگر معمول کی مقدار میں (3 سے 4 کپ روزانہ) یہ ڈی ہائیڈریشن کا سبب نہیں بنتی۔

غلط فہمی 2: گرمی میں گرم کافی پینا خطرناک ہے

حقیقت یہ ہے کہ کچھ ماہرین کے مطابق گرم مشروبات جیسے کافی جسم کو اصل میں اندر سے ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتے ہیں کیونکہ یہ پسینے کو بڑھاتے ہیں، جو جسم کے درجہ حرارت کو نیچے لاتا ہے۔ البتہ اگر اردگرد کا ماحول حبس والا ہو تو یہ عمل کم مؤثر ہو سکتا ہے۔

غلط فہمی 3: کافی صرف سرد موسم کی چیز ہے

کافی نہ صرف گرم بلکہ آئسڈ کافی کی شکل میں گرمیوں میں بھی لطف اندوزی کا ذریعہ ہے۔ آئسڈ یا کولڈ کافی گرمی کے دنوں میں تازگی بخش سکتی ہے اور توانائی بھی مہیا کرتی ہے۔

غلط فہمی 4: کافی گرمی میں بلڈ پریشر یا دل پر برا اثر ڈالتی ہے

اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر یا دل کی کوئی خاص بیماری ہے، تب تو کیفین کے اثرات پر توجہ دینا ضروری ہے۔ مگر صحت مند افراد میں، روزانہ 2 سے 3 کپ کافی عمومی طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہے چاہے سردی ہو یا گرمی۔
 



[ad_2]

Source link

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Grid News

Latest Post

انڈس آبزرور ایک خودمختار ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم ہے جو پاکستان اور دنیا بھر کی تازہ ترین، مستند اور غیر جانبدار خبریں فراہم کرتا ہے۔ ہمارا مقصد سچائی پر مبنی صحافت کو فروغ دینا ہے تاکہ قارئین تک درست معلومات اور تجزیے بروقت پہنچ سکیں۔ ہم سیاست، بین الاقوامی امور، ایران۔اسرائیل جنگ، کاروبار، کھیل، صحت اور تفریح سمیت مختلف شعبوں پر خبریں فراہم کرتے ہیں۔ انڈس آبزرور سچائی کی آواز ہے جہاں ہر خبر ذمہ داری کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔

تازہ ترین خبریں

سب سے زیادہ مقبول