[ad_1]
راولپنڈی:
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کرکے پاس کرالیا ہے، پیٹرن انچیف کا حق ہے وہ بجٹ پاس ہونے سے قبل اپنا ان پٹ دے مگر ہمیں ملنے نہیں دیا جارہا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون اور آئین موجود نہیں ملک میں ادارے اور نظام غلط کام پر لگے ہوئے ہیں اور عدلیہ بھی آزاد نہیں، پیٹرن انچیف کا حق ہے وہ بجٹ پاس ہونے سے قبل اپنا ان پٹ دے، کے پی میں بھی مینڈیٹ چوری ہوا لیکن زور بازو پر باقی کا مینڈیٹ بچالیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے طور پر بجٹ پیش کرکے پاس کرالیا ہے، ہم نے پارٹی کی فہرست میں نام لکھوایا ہے اور عدالتی احکامات کے مطابق آئے ہیں، ہمیں کہا گیا کہ حفظ ماتقدم کے طور پر روکا گیا جیسے ہم دہشت گرد ہیں، ہماری بانی سے ملاقات تو ہو ہی جائے گی مگر یہ طریقہ غلط ہے، جس آئین کی پاس داری کرنی ہے اس کو روندا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ بھی ایک پروگرام آنا ہے، اس وقت ہمارا رویہ بھی یہی ہوگا، کیا پاکستان کا ٹھیکہ ہم نے اٹھایا ہوا ہے؟ پرچے ہم پر ہوں ہمارا لیڈر جیل میں ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم کسی بھی فائنانس میٹنگ میں شرکت نہیں کررہے، میں نے بائیکاٹ کر رکھا ہے، ہمارا آئینی حق ہم سے چھینا ہوا ہے احتجاج پر گولیاں مارتے ہیں، ہر حد تک یہ جا چکے ہیں ایک بندہ مجھے گولیاں مارے تو میں کیا کروں؟ میرا آئین اور دین مجھے کیا کہتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آپ کس طرف جا رہے ہیں اور کس طرف لے جانا چاہتے ہیں، آپ کی خواہشات پوری ہو جائیں گی، سپریم کورٹ میں بھی سی ایم اے داخل کر دی ہے، کل سپریم کورٹ میں بات کردی کہ خان صاحب نے چیف صاحب کو خط لکھا تھا اس پر کیا کارروائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان سے دو دو ماہ تک ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، مریم نواز صاحبہ سے سوال ہے کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی کتنی اتھارٹی ہے؟ کیا یہ آپ کی حکومت ہے؟ اگر آپ کی حکومت نہیں ہے تو مجھے بتا دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر اعلی میرا حق ہے کسی بھی جیل جاؤں تو قیدی سے ملاقات کرلیتا ہوں کسی بھی قدرتی آفت کے لئے ہم کے پی میں پہلے سے تیار ہوتے ہیں، ابھی ہمارا پورا بجٹ پاس نہیں ہوا، یہ سیشن ابھی چل رہا ہے، سارے ایم پی ایز آج اسلام آباد ہائیکورٹ آئے ہوئے تھے، اس سے سسٹم ڈسٹرب تو ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات نہ کروا کر اپنا ظرف دکھاتے ہیں یہی کہوں گا کہ بے ظرف لوگوں سے پالا پڑ گیا ہے، مجھے کوئی ایسی ڈائریکشن نہیں تھی کہ بانی یہ چاہتے ہوں کہ اسمبلی ٹوٹ جائے، یہ حکومت بانی کی ہے ہمیں ان کا مینڈیٹ برقرار رکھنا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جس کا جتنا بس ہے وہ بانی کے لیے کر رہا ہے، بانی نے جتنے اختیارات دیئے اس پر تن من دھن لگا رہا ہوں کوشش کر رہا ہوں باقی اللہ کا اختیار ہے، میں بانی کا پابند ہوں، میرا وہ لیڈر ہے۔
[ad_2]
Source link