[ad_1]
سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کوئی ملک کی سیاست سے مائنس کر ہی نہیں سکتا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے اڈیالہ جیل آیا ہوں، یہاں آیا تو آگے پولیس کھڑی کردی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے موقف کو درست سمجھتا ہوں، ملک میں آئین کی بالادستی ہوگی تو ملک چلے گا، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ سارا کنٹرول کرنا چاہتی ہے، بانی پی ٹی آئی رہائی نہیں مانگ رہا وہ رول آف لاء مانگ رہا ہے۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ جو بھی لیڈر اسٹیبلشمنٹ کے قریب گیا میں نے اس سے فاصلہ کیا، موجودہ حکومت کے پاس اختیار ہی نہیں، اسی لئے بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی سیاسی بندہ رہ ہی نہیں گیا، کون سی پارٹی ہے جس کو سیاسی پارٹی کہا جائے، جو آئین اور جمہوریت کی بات نہیں کرتا وہ سیاست نہیں کررہا، بانی پی ٹی آئی کو کوئی مائنس کر ہی نہیں سکتا۔
عمر ایوب نے جاوید ہاشمی اور علی امین کے ہمراہ میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہ عمران خان معاشی ٹیم سے ملنا چاہتے ہیں اسی لئے ہم آئے ہیں، ہمیں پہلے بھی یہیں سے گرفتار کیا گیا تھا ہم اتر پردیش نہیں پنجاب پاکستان میں کھڑے ہیں، ہماری ایکسسس روکی ہوئی ہے،ریاست یہ کھڑی ہے،انکو خام خیالی ہے
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قانون کو روندا جا رہا ہے، جو سازش تھی وہ ناکام ہو گئی، ہمارا پورا بجٹ پاس نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ سیشن ابھی چلے رہا ہے، آئی ایم ایف کا آئندہ پروگرام آ رہا ہے تب ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا۔ ہم سیلف ڈیفنس کریں گے، ان کی کسی فنانس میٹنگ میں شرکت نہیں کرینگے، مالی مسائل آنے دیں پھر ان سے کہوں گا کہ ملاقات نہیں، بانی پی ٹی آئی کا بیان چاہیئے۔