[ad_1]
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ذیا بیطس کے مریضوں کا کیا جانے والا ایک سادہ خون کا ٹیسٹ الزائمرز کی بگڑتی صورتحال کی پیشگوئی کر سکتا ہے۔
الزائمرز کا مرض ڈیمینشیا کی سب سے عام قسم ہے جس کی علامات میں الجھن، بولنے اور زبان کے ساتھ حرکت اور رویوں کی تبدیلی کے مسائل شامل ہیں۔
فی الحال اس بیماری کا کوئی علاج موجود نہیں ہے نہ ہی کوئی ایسا طریقہ کار ہے جس سے اس یہ پتہ لگایا جا سکے کہ یہ مرض کتنی تیزی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔ اس کیفیت میں دوائیں صرف کچھ علامات میں راحت بخشنے میں مدد دیتی ہیں۔
البتہ، یورپین اکیڈمی آف نیورولوجی (ای اے این) گانگریس 2025 میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ انسولین مزاحمت کے لیے کیا جانے والا ایک خون کا ٹیسٹ ان مریضوں کی نشان دہی کر سکتا ہے جن کے بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف بریسیا کے نیورولوجسٹ 315 ذیا بیطس سے پاک ایسے افراد کے ڈیٹا جائزہ لیا جن کی دماغی صحت کمزور تھی۔ ان لوگوں میں 200 افراد ایسے بھی تھے جو الزائمرز بیماری میں مبتلا تھے۔
تحقیق کے تمام شرکاء میں ٹرائیگلیسرائیڈ-گلوکوز (ٹی وائی جی) انڈیکس کا استعمال کرتے ہوئے انسولین کی مزاحمت کا ٹیسٹ کیا گیا اور پھر تین سال بعد ایک بار پھر معائنہ کیا گیا۔
شرکاء کو مختلف دماغی کمزوری اور انسولین مزاحمت اسکور کے اعتبار سے گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
وہ افراد جن میں دماغی کمزوری الزائمرز کی وجہ سے تھی، جن کا ٹی وائی جی اسکور سب سے زیادہ ان میں کم اسکور والوں کی نسبت یہ کیفیت چار گُنا تیزی سے خراب ہوتی دِکھائی دی لیکن یہ تعلق ان لوگوں میں نہیں دیکھا جن میں دماغی کمزوری الزائمرز کی وجہ سے نہیں تھی۔
[ad_2]
Source link